بنگلا دیشی آل راؤنڈر شکیب الحسن نے رواں سال ہونے والے عام انتخابات میں حکمران جماعت کی جانب سے ماگورا حلقے 1 سے ناصرف انتخابات میں حصہ لیا بلکہ بھاری اکثریت سے جیت بھی گئے۔
انتخابات سے قبل انہوں نے مختلف سیاسی جلسے جلوس میں شرکت کی، اپنے سیاسی عزائم سے لوگوں کو آگاہ کیا، ملک کے مختلف حصوں میں سیاسی مہم بھی چلائی اور اس دوران جلسے جلوسوں میں کرکٹ کھیلتے بھی نظر آئے۔
تاہم گزشتہ روز عوامی لیگ کے رہنما اور کھلاڑی نے جب پولنگ کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک پولنگ اسٹیشن کا رخ کیا تو ان کے مداحوں کی بڑی تعداد امڈ آئی۔
ایسے میں مداحوں نے انہیں تصویر بنانے کے لیے گھیر لیا، جس پر شکیب الحسن آگ بگولہ ہوگئے اور تصویر بنوانے کی درخواست کرتے شہری کو تھپڑ جڑ دیا۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب بنگلادیشی کھلاڑی اپنے غصے پر قابو نہ رکھ سکے ہوں بلکہ اس سے قبل کھیل کے میدان میں بھی کئی بار اپنے غصے کے باعث تنازعات و پابندی کا شکار ہوچکے ہیں۔
یاد رہے کہ ورلڈ کپ 2023 کے دوران انہوں نے تنقیدوں کا رخ اپنی جانب اس وقت کروالیا تھا جب سری لنکا کے بلے باز اینجیلو میتھیوس کو ”ٹائم آؤٹ “ کرنے کی اپیل کی تھی اور اینجیلو میتھیوس کی درخواست کے باوجود اپنی اپیل واپس لینے سے انکار کردیا تھا۔
واضح رہے یہ واقعہ بین الاقوامی کرکٹ کی 146 سالہ تاریخ میں پہلا واقعہ تھا جب کسی بالر نے ایمپائر سے ” ٹائم آؤٹ “ کی اپیل کی تھی۔
Comments are closed.