بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

شعیب کے ساتھ تنازع، ڈاکٹر نعمان نیاز کو آف ایئر کردیا گیا

سرکاری ٹیلی وژن پی ٹی وی پر آن ایئر سابق ٹیسٹ کرکٹر شعیب اختر کے ساتھ تنازع کے بعد ڈاکٹر نعمان نیاز کو آف ایئر کردیا گیا۔

خیال رہے کہ پی ٹی وی کے اسپورٹس شو ’گیم آن ہے‘ میں منگل کی رات، پاکستان کے نیوزی لینڈ سے میچ کے بعد ایک ناخوشگوار واقعہ پیش آیا جس کے بعد شعیب اختر نے پی ٹی وی کے شو سے استعفیٰ دیدیا تھا۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کی مناسبت سے جاری شو کے دوران میزبان کی بدتمیزی کے بعد راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر ٹی وی شو سے اٹھ کر چلے گئے تھے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ایسے احمقانہ رویے کو قبول نہیں کیا جانا چاہیے اور قبول نہیں کیا جائے گا ۔

اس پر شعیب اختر نے ردِ عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ سرکاری ٹی وی پر میزبان کا رویہ ناقابل برداشت تھا، دنیا بھر کے لیجنڈز کے سامنے یوں شو سے جانے کا کہنا توہین آمیز تھا۔

بعدازاں اسپورٹس اینکر ڈاکٹر نعمان نیاز نے تنازع کے بعد ہونے والی تنقید پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ کہانی کا ایک رخ ہمیشہ اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ یہ یاد کیوں کروانا پڑ رہا ہے کہ شعیب ایک اسٹار ہے اور ہمیشہ اسٹار رہے گا۔

سرکاری ٹی وی پر لائیو شو کے دوران میزبان کے ہتک آمیز رویے کا شکار بننے والے سابق قومی کرکٹر شعیب اختر نے ایک اور پیغام جاری کیا ہے۔

بعدازاں سرکاری ٹی وی کی انتظامیہ نے شعیب اختر اور اسپورٹس اینکر کی لائیو ٹی وی پروگرام میں نوک جھوک پر ایکشن لیتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دی تھی۔

ذرائع کے مطابق آج اس معاملے کی تحقیقات کے لیے قائم کردہ انکوائری کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں کمیٹی نے فوری طور پر اینکر پرسن ڈاکٹر نعمان نیاز کو آف ایئر کرنے کی سفارش کی تھی۔

اجلاس میں ایم ڈی پی ٹی وی اور دیگر حکام نے شرکت کی تھی، شعیب اختر سے پیش آئے واقعہ کا جائزہ لیا گیا تھا جبکہ واقعہ سے متعلق ابتدائی رپورٹ کا بھی جائزہ لیا گیا تھا۔

سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ شعیب اختر کی سرعام توہین قابل مذمت اقدام ہے، وزارت اطلاعات کو شعیب اختر کی توہین کا سخت نوٹس لینا چاہیے۔

ذرائع نے بتایا کہ ایم ڈی پی ٹی وی نے ڈاکٹر نعمان نیاز کو اسپورٹس پروگرام میں متبادل اینکر لانے کی ہدایت کردی۔ 

دوسری جانب ڈاکٹر نعمان نیاز نے اپنی جگہ متبادل اینکر پرسن لانے سے معذرت کرلی ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.