پیر 20؍شعبان المعظم 1444ھ13؍مارچ 2023ء

شعیب شیخ کے جسمانی ریمانڈ کا تفصیلی فیصلہ آ گیا

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے سیشن جج کو رشوت دینے کے کیس میں شعیب شیخ کے 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام آباد عمر شبیر نے شعیب شیخ کے ریمانڈ سے متعلق 5 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ پرویز قادر میمن اور طاہر وفائی کی ٹیلیفونک گفتگو اسلام آباد ہائی کورٹ میں موجود ہے۔

ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس میں سزا یافتہ شعیب شیخ پر سیشن جج کو رشوت دینے کا کیس ہے۔

فیصلے میں مزید کہا گیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ سے ٹیلیفونک گفتگو لینے کے لیے خط لکھ دیا گیا ہے، پرویز قادر میمن، طاہر وفائی کے درمیان گفتگو شعیب شیخ سے بطور کنکشن استعمال ہوسکتی ہے۔

عدالت نے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ تفتیشی افسر کے مطابق شعیب شیخ نے پرویز قادر میمن کو 15 لاکھ روپے ٹرانزیکشن کرنے کا اقرار کیا۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ تفتیشی افسر نے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات کے لیے بھی متعلقہ فورم پر رابطہ کیا ہے، تفتیش آگے بڑھتی دکھائی دی ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کو بھی ٹرانسکرپٹ کےلیےخط لکھا گیا ہے۔

فیصلے میں بتایا گیا کہ شعیب شیخ نے بھی 15 لاکھ روپے ٹرانزیکشن کا اقرار کیا ہے، تفتیشی افسر کو ایک دن تک بینک اسٹیٹمنٹ مل جائے گا، جو تفتیش میں مددگار ثابت ہوگا۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ ٹیلیفونک گفتگو میں ملوث شخص کو بھی شامل تفتیش کرنا باقی ہے، شعیب شیخ کا مزید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا جاتا ہے۔

فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ شعیب شیخ کی جانب سے صحت کے متعدد مسائل میں مبتلا ہونے کے باعث پمز داخلے کی درخواست کی گئی، عدالت پمز اسپتال کو شعیب شیخ کو داخل کرنے کے احکامات جاری نہیں کرسکتی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.