پی ڈی ایم اے سندھ نے بھی سیلاب کی تباہ کاریوں کی رپورٹ پیش کردی۔
پی ڈی ایم اے سندھ نے سیلاب کی تباہ کاریاں کی پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا ہے کہ 20 جون سے17 ستمبر تک مختلف حادثات میں 678 افراد جاں بحق، 8422 زخمی ہوئے ہیں۔
رحیم یار خان میں دیگی نہر میں 70 فٹ چوڑا شگاف پڑگیا، شگاف سے کپاس اور گنے کی فصلیں زیر آب آگئیں
دیگی نہر میں 70 فٹ چوڑا شگاف پڑنے پر کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ اطلاع کے باوجود کئی گھنٹے گزر گئے، محکمہ آب پاشی کا عملہ نہیں پہنچ سکا ہے۔
دوسری جانب خوفناک سیلاب کے بعد ہرطرف تباہی کی داستان موجود ہے، پانی کے منہ زور ریلوں نے راجن پور کے محمد لطیف کا بھی سب کچھ اجاڑ کر رکھ دیا۔
سیلاب کے سبب محمد لطیف نے نقل مکانی کرکے انڈس ہائی وے پر پناہ لی تو کار کی ٹکر سے 5 سالہ بیٹے کی ٹانگ ٹوٹ گئی۔
لطیف کے پاس نہ بیٹےکے علاج کے لیے کچھ ہے نہ روزگار، سائیکل پر گلی گلی جا کر مٹی کے برتن فروخت کرنے والے کی سائیکل بھی سیلاب کی نذر ہوچکی ہے۔
Comments are closed.