سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرحلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ سندھ میں پولیس کے تمام تبادلے وزیراعلیٰ ہاؤس سے ہوتے ہیں، سندھ پولیس منشیات فروشی میں ملوث ہے۔
حلیم عادل شیخ نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی ہے، سپریم کورٹ کہہ چکا کہ سیاسی کیس میں دہشتگردی کی دفعہ نہیں لگ سکتی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں پولیس گردی جاری ہے، سندھ میں اپوزیشن جو بھی کام کرے ان کو گرفتار کرلیا جاتا ہے، سندھ حکومت کے افسران سپریم کورٹ کے فیصلے کی توہین کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ حلیم عادل شیخ نے سندھ پولیس کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے۔
حلیم عادل شیخ کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا کہ سندھ پولیس نے دہشتگردی کا کیس بناکر توہین عدالت کی۔
درخواست میں آئی جی سندھ، سی سی پی او کراچی سمیت ایس ایس پی ملیر، ایس ایس پی انویسٹی گیشن ملیر کو فریق بنایا گیا ہے۔
ڈی آئی جی نعمان صادق، تھانہ میمن گوٹھ کے ایس ایچ اور تفتیشی افسر کیخلاف بھی کارروائی کی استدعا کی گئی۔
Comments are closed.