بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

سندھ پولیس اب ثبوتوں کے بغیر مقدمے میں نامزد ملزم کو گرفتار نہیں کر سکے گی

سندھ حکومت نے پولیس کے ہاتھوں غیر ضروری گرفتاریوں کو روکنے اور پولیس گردی کی حوصلہ شکنی کے لئے سندھ پولیس رول 26 میں ترمیم کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت کسی ایف آئی آر میں نامزد ملزم کو پولیس شواہد کے بغیر گرفتار نہیں کر سکے گی۔

وزیراعلی سندھ کے ترجمان کے مطابق سندھ کابینہ نے اجلاس میں پولیس رول 26 میں ترمیم کی منظوری دے دی ہے۔ جس کے تحت پولیس صرف ایف آئی آر میں نام شامل ہونے سے ہی کسی ملزم کو گرفتار نہیں کرلے گی بلکہ اب پولیس کو اس ملزم کے خلاف ٹھوس شواہد اکٹھے کرنا ہوں گے۔

جس کے بعد متعلقہ افسر اپنے سینئر پولیس افسران کی اجازت سے اس ملزم کو گرفتار کرے گا۔

پولیس ذرائع کے مطابق پولیس رولز 26 کے تحت کسی ایف آئی آر میں نامزد ملزم کی اگر روپوشی یا فرار ہونے کا خدشہ ہو تو پولیس افسر اسے حراست میں لے سکتا ہے مگر اس رول کو پولیس نے رواج عام کر دیا تھا۔ جس کے تحت بیشتر بے گناہ افراد کو پولیس کی قید یا جیل کاٹنا پڑتی ہے۔

ذرائع کے مطابق اس فیصلے میں 10 سے زائد مختلف دفعات پر نامزد ملزم کو گرفتاری نہ کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ پولیس رولز 1934 میں ترمیم کا مسودہ سندھ کابینہ کی منظوری کے بعد نافذ العمل ہو جائے گا۔

ترجمان کے مطابق پولیس رولز 26 میں ترمیم سے غیر ضروری گرفتاریوں کی حوصلہ شکنی ہوگی اور غیر ضروری گرفتاریوں کو روکنے سے جیل میں انڈر ٹرائیل قیدیوں کی تعداد میں بھی خاطر خواہ کمی آئے گی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.