سندھ حکومت نے پولیس کے ہاتھوں غیر ضروری گرفتاریوں کو روکنے اور پولیس گردی کی حوصلہ شکنی کے لئے سندھ پولیس رول 26 میں ترمیم کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت کسی ایف آئی آر میں نامزد ملزم کو پولیس شواہد کے بغیر گرفتار نہیں کر سکے گی۔
وزیراعلی سندھ کے ترجمان کے مطابق سندھ کابینہ نے اجلاس میں پولیس رول 26 میں ترمیم کی منظوری دے دی ہے۔ جس کے تحت پولیس صرف ایف آئی آر میں نام شامل ہونے سے ہی کسی ملزم کو گرفتار نہیں کرلے گی بلکہ اب پولیس کو اس ملزم کے خلاف ٹھوس شواہد اکٹھے کرنا ہوں گے۔
جس کے بعد متعلقہ افسر اپنے سینئر پولیس افسران کی اجازت سے اس ملزم کو گرفتار کرے گا۔
پولیس ذرائع کے مطابق پولیس رولز 26 کے تحت کسی ایف آئی آر میں نامزد ملزم کی اگر روپوشی یا فرار ہونے کا خدشہ ہو تو پولیس افسر اسے حراست میں لے سکتا ہے مگر اس رول کو پولیس نے رواج عام کر دیا تھا۔ جس کے تحت بیشتر بے گناہ افراد کو پولیس کی قید یا جیل کاٹنا پڑتی ہے۔
ذرائع کے مطابق اس فیصلے میں 10 سے زائد مختلف دفعات پر نامزد ملزم کو گرفتاری نہ کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ پولیس رولز 1934 میں ترمیم کا مسودہ سندھ کابینہ کی منظوری کے بعد نافذ العمل ہو جائے گا۔
ترجمان کے مطابق پولیس رولز 26 میں ترمیم سے غیر ضروری گرفتاریوں کی حوصلہ شکنی ہوگی اور غیر ضروری گرفتاریوں کو روکنے سے جیل میں انڈر ٹرائیل قیدیوں کی تعداد میں بھی خاطر خواہ کمی آئے گی۔
Comments are closed.