سندھ ہائی کورٹ میں سندھ میں گیس کی کمی سےمتعلق درخواست کی سماعت کے دوران سوئی سدرن گیس کمپنی نے عدالت میں جواب جمع کرا دیا۔
عدالتِ عالیہ میں جمع کرائے گئے جواب میں سوئی سدرن گیس کمپنی کا کہنا ہے کہ گیس کی کمی کا مسئلہ قدرتی ہے، سردیوں میں پیداوار کم اور گیس کا استعمال بڑھ جاتا ہے۔
سوئی سدرن گیس کمپنی کا اپنے جمع کرائے گئے جواب میں کہنا ہے کہ ایک ہی لائن میں ڈومیسٹک، کمرشل، صنعت اور سی این جی کنیکشنز ہیں، کسی ایک سیکشن کی گیس کی فراہمی بند نہیں کر سکتے۔
سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس امجد سہتو نے ایس ایس جی سی کے وکیل سے سوال کیا کہ آپ ایل این جی کیوں نہیں منگواتے۔
سوئی سدرن گیس کمپنی کے وکیل نے جواب دیا کہ ایل این جی کا بھی استعمال ہو رہا ہے، ایل این جی کا یونٹ 3 ہزار کا ہے اور ہم اسے 200 روپے میں صارف کو دے رہے ہیں۔
درخواست گزار نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ سندھ 68 فیصد گیس کی پیداوار دے رہا ہے، اس لیے گیس پر پہلا حق سندھ کا ہے۔
عدالتِ عالیہ نے ایس ایس جی سی کے جواب پر درخواست گزار سے جواب الجواب طلب کر لیا اور مزید سماعت 16 فروری تک ملتوی کر دی۔
Comments are closed.