بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

سندھ اسمبلی میں اپوزیشن میگا فون لے آئی، شور شرابہ

سندھ اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن نے کافی شور شرابہ کیا، اپوزیشن ارکان اجلاس میں میگا فون لے کر آ گئے۔

سندھ اسمبلی میں گیس کی لوڈ شیڈنگ کی گونج رہی ، ایوان نے تحریک طالبان پاکستان سے مذاکرات پر وفاقی حکومت کے خلاف پیپلزپارٹی کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی، اپوزیشن کی قراداد پیش نہ ہونے پر شور شرابہ کرتی رہی۔

پی ٹی آئی ارکانِ سندھ اسمبلی نے اسپیکر کے ڈائس کا گھیراؤ کر لیا۔

اپوزیشن ارکان نے اسمبلی کے اجلاس میں ’غنڈہ گردی کی سرکار نہیں چلے گی’ کے نعرے بھی لگائے، اپوزیشن نے ایجنڈے کی کاپیاں بھی پھاڑ دیں۔

اجلاس کے دوران اپوزیشن کے شور شرابے، نعرے بازی اور میگا فون لانے پر صوبائی وزیر مکیش کمار چاؤلہ کا پالیسی بیان سامنے آیا ہے۔

بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ کل وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا ہے، جب منسٹر کٹھ پتلی ہو سکتا ہے تو یہ بھی کٹھ پتلی ہیں۔

مکیش چاؤلہ نے کہا کہ ایک وزیر نے بیان دیا کہ سندھ میں گندم چوری ہوئی، 12 میں سے 16 لاکھ میٹرک ٹن گندم کیسے چوری ہو گئی؟

انہوں نے کہا کہ جو 68 لاکھ میٹرک ٹن گندم چوری ہوئی اس کی انکوائری ہونی چاہیئے اور یہ انکوائری پنجاب میں ہونی چاہیئے۔

صوبائی وزیر مکیش چاؤلہ نے کہا کہ اگر اپوزیشن اجلاس نہیں چلانا چاہتی ہے تو آپ کے پاس پاور ہیں۔

وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اویس قادر شاہ نے اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ میگا فون لے آئے ہیں، کل کو اسلحہ لے آئیں گے، سندھ اسمبلی میں سیکیورٹی کہاں ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.