رحیم یار خان سے بھرتی ہونے والی پولیس کانسٹیبل خواجہ سرا نکلی، اس بات کا انکشاف ٹریننگ کے دوران ہوا، زیر تربیت خواتین اہلکاروں نے خواجہ سرا کےساتھ رہنے سے انکار کر دیا۔
پنجاب پولیس کے ترجمان کے مطابق پولیس کانسٹیبل کا ٹریننگ کالج میں رہائش کے لیے مناسب انتظام کر دیا ہے۔
پولیس ٹریننگ کالج کے سپرنٹنڈنٹ نے ایڈیشنل آئی جی ٹریننگ کو مراسلے کے ذریعے آگاہ کیا ہے کہ رحیم یارخان سے بھرتی ہونے والی کانسٹیبل صبیحہ خواجہ سرا ہے، اسے بطور خاتون کانسٹیبل ٹریننگ کے لیے لاہور بھیجا گیا مگر اس نےاپنی شناخت بطورخواجہ سرا کروائی۔
ٹریننگ کالج کو اس حوالے سے آگاہ نہیں کیا گیا تھا، انکشاف ہونے پر زیر تربیت خواتین اہلکار خواجہ سرا کے ساتھ رہنے کو تیار نہیں۔
سپرنٹنڈنٹ نے مراسلے میں درخواست کی تھی کہ معاملے کی نوعیت کے مطابق اقدامات کیے جائیں۔
پنجاب پولیس کے ترجمان کے مطابق پنجاب پولیس ٹریننگ برانچ نے ٹریننگ کالجز کو اس بارے میں ہدایات جاری کر دی ہیں اور کانسٹیبل کا کالج میں رہائش کے لیے مناسب انتظام کر دیا گیا ہے۔
Comments are closed.