الیکشن اپیلیٹ ٹربیونل نے خواجہ سرا نایاب علی کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
کاغذات نامزدگی منظوری کے خلاف ایک اور خواجہ سرا ندیم مظفر نے اپیل دائر کی تھی۔
الیکشن اپیلیٹ ٹربیونل کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے اپیل پر سماعت کی۔
عدالتی معاونین نے کہا کہ پاکستان کا آئین اور الیکشن ایکٹ خواجہ سراؤں کو انتخابات میں حصہ لینے سے نہیں روکتا، ٹرانس جینڈر انتخابات میں حصہ لینے کے اہل ہیں، آئین کے تحت الیکشن میں حصہ لینے والوں پر جنس کی بنیاد پر کوئی تفریق نہیں ہو گی، شریعت کورٹ نے خواجہ سراؤں کے انتخابات میں حصہ لینے پر کوئی قدغن نہیں لگائی، خواجہ سرا اگر خواتین کی مخصوص نشستوں پر انتخاب لڑتا ہے تو اعتراض ہو سکتا تھا۔
جسٹس ارباب طاہر نے کہا کہ یہ بنیادی انسانی حقوق کا کیس ہے، انتخابات لڑنا ہر کسی کا حق ہے۔
الیکشن اپیلیٹ ٹربیونل نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔
Comments are closed.