مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر نقوی کے استعفے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ استعفیٰ کی منظوری کافی نہیں ہو گی۔
ایک بیان میں خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سیاستدان کی طرح جج صاحب اور ان کی اولاد کے اثاثوں کی چھان بین ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ترازو پکڑنے والے ہاتھ کا حساب آخرت میں تو اللّٰہ کی صوابدید ہے، ان کا حساب دنیا میں نہیں کریں گے تو ہم سب برابر کے گناہ گار ہوں گے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج جسٹس مظاہر اکبر علی نقوی نے استعفیٰ دے دیا ہے۔
جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے اپنا استعفیٰ صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو بھجوا دیا ہے۔
جسٹس مظاہر نے اپنے استعفے میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ میرے لیے اپنے عہدے پر کام جاری رکھنا ممکن نہیں۔
جسٹس مظاہر نقوی نے استعفے کی کاپی سپریم کورٹ کے رجسٹرار کو بھی بھیج دی۔
سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس زیرِ سماعت ہے جس میں ان پر اثاثوں سے متعلق الزامات تھے جب کہ ان کی ایک مبینہ آڈیو بھی سامنے آئی تھی، جسٹس مظاہر نے آج اسی سلسلے میں کونسل کو اپنا تفصیلی جواب جمع کرایا تھا۔
Comments are closed.