پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیٹر شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ خطے کے مستقبل کے بارے میں اہم فیصلے ہونے جا رہے ہیں، ایسے میں پاکستان کہاں ہے؟
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیٹر شیری رحمٰن نے جاری کیئے گئے بیان میں افغان صدر اشرف غنی کے دورہ امریکا کے حوالے سے اپنے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ افغانستان کے صدر اشرف غنی اور عبداللّٰہ عبداللّٰہ امریکی صدر جو بائیڈن کی دعوت پر واشنگٹن پہنچے ہیں۔
شیری رحمٰن نے کہا کہ افغان صدر امریکی صدر، کانگریس اور سینیٹ کے اہم عہدیداروں سے ملاقات کریں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ امریکا اور نیٹو افواج کے انخلاء کے بعد صورتِ حال پر اہم فیصلے متوقع ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر نے مزید کہا کہ کابل امریکا کے ساتھ تعلقات کا نیا باب شروع کرنے جا رہا ہے، عمران خان کو فون ہی نہیں کیا۔
شیری رحمٰن کا یہ بھی کہنا ہے کہ سفارتی بحران کی شکار حکومت ملک کو عالمی اور خطے کے معاملات میں تنہا کر رہی ہے، ہماری سفارت کاری ایسی کبھی نہیں تھی۔
Comments are closed.