وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے جیکب آباد میں ماڈل ٹینٹ سٹی کا دورہ کیا، وزیراعلیٰ کی آمد پر متاثرین ان کے پاؤں پڑ گئے۔
سیلاب متاثرین نے کہا کہ ہم تباہ ہو گئے، مال مویشی ڈوب گئے، حکومت امداد دے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ جیکب آباد کا سیلابی پانی منچھر جھیل سے دریا میں جائے گا، حکومت میں ہوتے ہوئے ہمیں سب کو دیکھنا ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ پورے صوبے میں 1100 ملی میٹر بارشیں ریکارڈ کی گئیں، محکمہ آب پاشی نے ایف پی بند 2010 کے بعد 5 فٹ اوپر کیا ہے، منچھر کا بند ہم نے 4 فٹ اوپر کرکے پانی روکا تھا۔
سندھ میں 20 جون سے 19 ستمبر کے دوران سیلاب کے باعث 701 افراد جاں بحق جبکہ 8 ہزار 422 زخمی ہوئے ہیں۔
صوبے میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے متعلق پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) سندھ نے رپورٹ جاری کی ہے۔
پی ڈی ایم اے سندھ کی رپورٹ کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں 277 مرد، 131 خواتین اور 293 بچے شامل ہیں۔
رپورٹ میں پی ڈی ایم اے سندھ کا مزید کہنا ہے کہ صوبے میں مون سون کے آغاز سے اب تک 8 ہزار 422 افراد مختلف حادثات میں زخمی ہوئے ہیں۔
پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) سندھ کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان زخمیوں میں 2 ہزار 954 مرد، 2 ہزار 211 خواتین اور 3 ہزار 247 بچے شامل ہیں۔
Comments are closed.