ہفتہ 18؍شعبان المعظم 1444ھ11؍مارچ 2023ء

جنوبی کوریا میں ماؤں کیلئے نوکری کا وقت بڑھانے کو مددگار کہنا وزیر کو مہنگا پڑگیا

ملازمت کرنے والی ماؤں کے لیے ہفتے میں کام کے اوقات بڑھانے کے پلان کو مددگار کہنے پر جنوبی کوریا کے وزیر کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق جنوبی کوریا کی حکومت نے ہفتے کے دوران کام کرنے کے دورانیے کو 52 سے بڑھا کر 69 گھنٹے کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔

اس تجویز کی وزیر محنت لی جنگ نے حمایت کی تھی۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق جنوبی کوریا کے وزیر نے جمعرات کو کہا تھا کہ ہفتہ وار کام کے اوقات کو 52 سے بڑھا کر 69 گھنٹے کرنے سے ملازمت کرنے والی ماؤں کو درحقیقت مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا تھا کہ اس سے ملازمت کرنے والی ماؤں کو مزید اختیارات ملیں گے اور انہیں بچوں کی پرورش میں مدد ملے گی۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق وزیر محنت سے پوچھا گیا کہ کیا لیبر قوانین میں اصلاحات کی تجویز سے جنوبی کوریا کی کم ہوتی ہوئی آبادی کی شرح کو مدد ملے گی؟

اس پر انہوں نے کہا کہ ہم حمل یا بچوں کی پرورش کے دوران کام کے اوقات میں کمی کے اقدامات کریں گے۔

جنوبی کوریا میں سال 2020 میں شرح پیدائش سے زیادہ شرح اموات نے حکام کو پریشان کردیا ہے۔

دوسری جانب وزیر محنت کے بیان پر کئی لوگوں نے ان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس سے صرف خواتین کو نقصان پہنچے گا۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق جنوری میں جنوبی کوریا کے صدر نے بھی ملازمت کرنے والی خواتین کے کام کرنے کے اوقات میں اضافے سے متعلق گفتگو کی تھی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.