ملازمت کرنے والی ماؤں کے لیے ہفتے میں کام کے اوقات بڑھانے کے پلان کو مددگار کہنے پر جنوبی کوریا کے وزیر کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق جنوبی کوریا کی حکومت نے ہفتے کے دوران کام کرنے کے دورانیے کو 52 سے بڑھا کر 69 گھنٹے کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔
اس تجویز کی وزیر محنت لی جنگ نے حمایت کی تھی۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق جنوبی کوریا کے وزیر نے جمعرات کو کہا تھا کہ ہفتہ وار کام کے اوقات کو 52 سے بڑھا کر 69 گھنٹے کرنے سے ملازمت کرنے والی ماؤں کو درحقیقت مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا تھا کہ اس سے ملازمت کرنے والی ماؤں کو مزید اختیارات ملیں گے اور انہیں بچوں کی پرورش میں مدد ملے گی۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق وزیر محنت سے پوچھا گیا کہ کیا لیبر قوانین میں اصلاحات کی تجویز سے جنوبی کوریا کی کم ہوتی ہوئی آبادی کی شرح کو مدد ملے گی؟
اس پر انہوں نے کہا کہ ہم حمل یا بچوں کی پرورش کے دوران کام کے اوقات میں کمی کے اقدامات کریں گے۔
دوسری جانب وزیر محنت کے بیان پر کئی لوگوں نے ان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس سے صرف خواتین کو نقصان پہنچے گا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق جنوری میں جنوبی کوریا کے صدر نے بھی ملازمت کرنے والی خواتین کے کام کرنے کے اوقات میں اضافے سے متعلق گفتگو کی تھی۔
Comments are closed.