بلوچستان میں سیلاب سے مزید 4 اموات کے بعد مجموعی طور پر تعداد 170 ہوگئی ہے۔
سیلاب کے باعث کوہلو، کیچ، مستونگ، ہرنائی، قلعہ سیف اللّٰہ اور سبی میں بھی اموات ہوئیں۔ چمن سے لے کر گوادر تک مون سون بارشوں سے تباہی کے مناظر دیکھنے میں آرہے ہیں۔
بارشوں سے بیلہ کی شاہی جامع مسجد بھی متاثر ہوئی جس کی دیواروں اور چھتوں پر دراڑیں پڑگئی ہیں۔
بہت سے متاثرہ علاقوں میں اب تک امدادی سرگرمیاں شروع نہ ہوسکیں اور خضدار میں متاثرین کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
متاثرہ علاقوں میں شدید گرمی اور حبس نے بھی سیلاب متاثرین کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے۔
Comments are closed.