بھارتی سپریم کورٹ نے بلقیس بانو کیس میں عمرقید کی سزا پانے والے 11 مجرموں کی معافی کالعدم قرار دیتے ہوئے منسوخ کر دی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی عدالت میں 2002 میں ہونے والے گجرات فسادات کے دوران بلقیس بانو نامی حاملہ مسلمان خاتون سے اجتماعی زیادتی اور 7 افراد کے قتل میں ملوث 11 مجرموں کی معافی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
دوران سماعت بھارتی سپریم کورٹ نے گزشتہ برس محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے 11 مجرموں کی معافی کو کالعدم قرار دے دیا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ گجرات حکومت کا بلقیس بانو کیس کے مجرموں کی معافی کا فیصلہ طاقت اور اختیارات کے غلط استعمال کی ایک مثال ہے۔
بلقیس بانو کیس کے ملزمان کی رہائی کو چیلنج کرنے کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ گجرات حکومت ان مجرموں کی معافی کے احکامات دینے کی مجاز نہیں تھی۔
عدالت کا کہنا ہے کہ مجرموں کی رہائی کا فیصلہ عدالت میں ’دھوکہ دہی‘ کرکے اور مادی حقائق کو دبا کر حاصل کیا گیا ہے۔
11 ہندو مجرموں کو گجرات فسادات میں بلقیس بانو کے ساتھ اجتماعی زیادتی اور اس کے خاندان کے 7 افراد کے قتل میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
بھارتی سپریم کورٹ نے بلقیس بانو کیس کے مجرموں کی رہائی کے خلاف درخواست پر فیصلہ گزشتہ برس 12 اکتوبر کو محفوظ کیا تھا۔
Comments are closed.