برازیل کی عدالت نے سابق صدر بولسونارو کو سعودی عرب کی طرف سے دیے گئے تحائف واپس کرنے کیلئے 5 دن کی مہلت دے دی۔
سعودی عرب نے دوران صدارت بولسونارو کو 5 بیش قیمت جیولری آئٹمز دیے تھے۔
برازیل کی فیڈرل کورٹ آف اکاؤنٹس نے سابق فوجی کیپٹن کو حکم دیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی طرف سے 2019 میں دی گئی دو پستولیں واپس صدارتی محل میں جمع کروائے۔
برازیل کی قانون کے مطابق سرکاری افسران صرف وہ تحائف رکھ سکتے ہیں جو بہت زیادہ ذاتی نوعیت یا کم ترین مالیت کے ہوں۔
یہ اسکینڈل اس وقت سامنے آیا جب برازیلی اخبار ایستادو ڈی ساؤ پاؤلو نے خبر دی کہ کسٹم حکام نے بولسونارو حکومت کے وزیر برائے معدنیات و توانائی کو اکتوبر 2021 میں سعودی عرب سے برازیل واپسی پر روکا تو اس کے پاس سے ڈائمنڈ جیولری برآمد ہوئی تھی۔
اسی دورے میں بولسونارو ایک جیولری سیٹ اپنی تحویل میں رکھنے میں کامیاب ہوگئے تھے جو حکام پکڑ نہ سکے۔
میڈیا رپورٹس میں سعودی جیولری کے ایک سیٹ کی قیمت 32 لاکھ ڈالر جبکہ دوسرے کی 75 ہزار ڈالر لگائی گئی ہے۔
واضح رہے کہ برازیل میں ایک ہزار ڈالر سے زائد کی اشیا لانے پر انہیں ظاہر کرنا پڑتا ہے اور اس پر بھاری برآمد ٹیکس ادا کرنے ہوتے ہیں۔
اگر سابق صدر بولسونارو ان تحائف کو سرکاری تحائف میں شمار کرواتے تو یہ بغیر ٹیکس ادائیگی ملک میں آسکتے تھے لیکن انہیں صدارتی محل میں رکھنا پڑتا۔
Comments are closed.