وائٹ کالر میگا کرپشن اسکینڈل میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے 4 بڑے اسکینڈلز کی تحقیقات کا آغاز کر دیا۔
ایف آئی اے کے اعلامیے کے مطابق ڈالر کے انٹربینک ریٹ سے زائد پر ایل سیز کھولنے پر بینکوں کے خلاف انکوائری شروع کردی گئی۔ 8 بینکوں نے 65 ارب روپے سے زائد صرف ڈالر ریٹ میں کمائے۔
ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ موٹروے کیلئے زمین کی خریداری میں بھی کرپشن کی شکایت پر انکوائری کا آغاز کیا گیا ہے۔ زمین کی خریداری میں 32 ارب روپے کی خرد برد پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ گزشتہ سال سیلاب متاثرین کو دی گئی امداد میں بھی کرپشن الزامات پر انکوائری شروع کی گئی ہے۔ سانگھڑ اور دادو میں 103 افراد کو 31 ہزار ٹینٹ، راشن اور امدادی سامان دینے کے معاملے پر انکوائری کی گئی ہے۔
ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ مفت آٹا اسکیم میں 18 لاکھ بیگز کی مبینہ خرد برد اور خراب آٹے کی تقسیم پر بھی انکوائری کا آغاز کیا گیا۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے نے تمام زونز کو چاروں کیسز میں تحقیقات کرکے ہیڈ آفس رپورٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
Comments are closed.