مشرقی مقبوضہ بیت المقدس میں شیخ جراح کے بعد فلسطینیوں کو ایک اور علاقے سے زبردستی بے دخل کیا گیا ہے۔
علاقے کی نام نہاد مقامی حکومت نے سلوان میں فلسطینیوں کے گھر اور دکانیں مسمار کرنا شروع کردیں، گھروں کی مسماری کیخلاف فلسطینیوں نے احتجاج کیا ہے۔
اس پر اسرائیلی فورسز نے آنسو گیس کی شیلنگ اور ربر کی گولیاں چلائیں، جھڑپوں میں 4 فلسطینی زخمی ہوگئے۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر سیو سیلوان ٹرینڈ کرنے لگا۔
سلوان کے علاقے ال بوستان میں فلسطنیوں کے گھر غیرقانونی طور پر گرا کر انکی بے دخلی کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔
اپنے گھر بچانے اور اسرائیلی مظالم کیخلاف احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر اسرائیلی فورسز نے شدید تشدد کیا۔
ان پر ربر کی گولیاں برسائیں اور آنسو گیس کی شیلنگ کی، مقبوضہ بیت المقدس میونسپلٹی نے 7 جون کو ال بوستان کے علاقے میں فلسطینیوں کے گھر گرانے کے احکامات جاری کیے تھے۔
اس سلسلے میں انھیں 21 دن کی مہلت دیتے ہوئے کہا تھا کہ فلسطینی اپنے گھر خود گرائیں ورنہ حکومت یہ کام کرے گی، اسرائیلی آباد کار تنظیم اس علاقے میں ایک مذہبی تھیم پارک بنانا چاہتی ہے۔
Comments are closed.