الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے سامنے معذور امیدوار کا الگ سے امتحان لینے کی حامی بھرلی ، اس سے قبل الیکشن کمیشن نے معذور امیدوار کو افسران کی بھرتی کے امتحان میں شمولیت سے روک دیا تھا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللّٰہ نے الیکشن کمیشن افسران کی بھرتی کے امتحان میں معذور امیدوار کو شامل نہ کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت کی جس میں الیکشن کمیشن نے جواب داخل کرایا کہ معذور امیدوار کا الگ سے امتحان لینے کو تیار ہیں۔
واضح رہے کہ پٹیشنر کو معذور ہونے کی وجہ سے بھرتی کے لیے امتحان دینے کی سہولت فراہم نہیں کی تھی جس پر اس نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔
چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے گزشتہ سماعت پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا اور ریمارکس دیے تھے کہ یہ عدالت معذور افراد کے ساتھ امتیازی سلوک کی اجازت نہیں دے گی۔
عدالت کا کہنا تھا کہ معذور فرد بطور جج کام کر سکتا ہے تو یہ کیوں نہیں کر سکتے، آپ معذور افراد کے ساتھ کسی قسم کا امتیازی سلوک نہیں رکھ سکتے۔
جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ بھرتی کے ٹیسٹ کے روز سہولت نہ ملنے پر ان معذور امیدوار کی حق تلفی ہوئی، الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے، معذور امیدوار کے لیے ٹیسٹ کا اہتمام کرے۔
Comments are closed.