فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملوں میں 78 بچے شہید ہوئے ہیں۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 413 ہوگئی، شہید ہونے والے فسلطینیوں میں 78 بچے، 41 خواتین بھی شامل ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں سے زخمی فلسطینیوں کی تعداد 2 ہزار 3 سو ہے۔
اسرائیل 1973 کے بعد پہلی بار باضابطہ جنگ کا اعلان کرچکا ہے اور اس نے غزہ میں مقیم فلسطینیوں کو علاقہ چھوڑنے کے لیے 12 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا ہوا ہے۔
اسرائیلی حملے میں غزہ کی پٹی پر خان یونس شہر میں الامین محمد مسجد شہید ہو گئی۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے اب سے کچھ دیر پہلے ایک بار پھر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو فون کیا۔
اس سے پہلے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ اسرائیل کو جنگ کے لیے ضرورت کی اشیا کی ڈلیوری آج اتوار سے شروع ہو جائے گی۔
اسرائیلی وزیر ران ڈامر کے مطابق حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے افراد میں بڑی تعداد امریکیوں کی بھی ہے۔
اس سے پہلے حماس کے حملے کی اطلاع نہ ہونے پر اسرائیلی حکومت کو تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، اسرائیلی میڈیا نے سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ اسرائیل پر اتنا بڑا حملہ کیسے ہو گیا؟ انٹیلی جنس ناکام کیسے ہو گئی؟
برطانوی اخبار ڈیلی ٹیلی گراف کے مطابق اسرائیلی انٹیلی جنس نے ایک ہفتہ پہلے رپورٹ دی تھی کہ حماس کو اسرائیل پر حملہ کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
حماس نے عسقلان شہر میں جھڑپوں کے دوران 15 اسرائیلیوں کو ہلاک کر دیا۔
اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے حماس کے 4 ارکان شہید ہوئے، اسرائیل کے 8 شہروں میں اب بھی جھڑپیں جاری ہیں، اسرائیل نے غزہ کو بجلی، ایندھن اور دیگر اشیا کی فراہمی بند کرکے انٹرنیٹ پر بھی بندش لگادی ہے۔
اسرائیل حماس جنگ میں لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللّٰہ بھی شامل ہوچکی ہے۔
Comments are closed.