غزہ کے نہتے عوام پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کا سلسلہ ہنوز جاری ہے، غزہ کی پٹی پر رات بھر بمباری جاری رہنے کے باعث اسپتالوں میں خوف و ہراس پھیل گیا، رہائشی عمارتوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔شہادتوں کی تعداد 849ہوگئی،اس کے علاوہ 4360 فلسطینی شہری زخمی ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت، ڈبلیو ایچ او نے غزہ کے اسپتالوں میں “فوری طبی امداد کو یقینی بنانے کے لیے” انسانی راہداری کا مطالبہ کیا جبکہ دوسری جانب اسرائیل نے غزہ پر “مکمل ناکہ بندی” کا اعلان کرتے ہوئے خوراک اور ایندھن کے داخلے پر پابندی بھی لگادی ہے۔
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے حملوں میں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 1100 ہوگئی جبکہ 2 ہزار 741 اسرائیلی زخمی ہوگئے ہیں ۔ ادھرغزہ پر اسرائیل کے فضائی حملے میں140 بچوں سمیت 849 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں ۔ ایک لاکھ ستاسی ہزار فلسطینی بے گھر ہوگئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 130اسرائیلی فوجی اور شہری غزہ میں قید ہیں، حماس کا کہنا ہیکہ غزہ پر اسرائیلی حملوں میں چار اسرائیلی مغوی بھی ہلاک ہوگئے۔ منگل کوبھی غزہ سے اسرائیلی شہر ایشکلون پر تقریبا 100 راکٹ داغے گئے جن میں سے کچھ نے ہدف کو نشانہ بنایا۔
حماس کا حملہ امریکا میں میں ہونے والے نائن الیون کے حملے جیسا تھا۔دوسری جانب اسرائیل میں تل ابیب سمیت مختلف علاقوں میں شہریوں نے خوراک ذخیرہ کرنا شروع کردی ہے۔
واضح رہے کہ کسی آبادی کو بھوکا مارنے کے ارادے سے اس طرح کا محاصرہ اقوام متحدہ کے قوانین کے تحت جنگی جرم ہے۔
Comments are closed.