وفاقی وزير خرم دستگیر نے دعویٰ کیا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی کا فیصلہ شہباز شریف لندن میں نواز شریف کے مشورے سے کریں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران عمران خان کا نام لیے بغیر ان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ جتنی مرضی ملاقاتیں کر لیں، آخری فیصلہ وزیر اعظم نے کرنا ہے۔
خرم دستگیر نے کہا کہ عمران خان اگر عوام کے خیرخواہ ہیں تو ان کو خیرپور ناتھن شاہ جانا چاہیے۔
وفاقی وزیر سے پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر مریم نواز کے اختلاف کا سوال ہوا تو خرم دستگیر نے جواب دیا کہ مریم نواز پارٹی کی نائب صدر ہیں پارٹی میں اختلاف رائے ضرور ہوتا ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا بھی کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نومبر میں نئے آرمی چیف کا تقرر کریں گے، اداروں، آرمی چیف کی تعیناتی، آئی ایم ایف کے پروگرام اور سیلاب متاثرین کی امداد کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان قومی سلامتی اور قومی وجود پر حملہ کر رہے ہیں، اپنے اقتدار کے لیے وہ ملک کی سلامتی بھی داؤ پر لگا سکتے ہیں، ان کے خلاف قانون اور قاعدے کے مطابق کارروائی ہونی چاہیے۔
Comments are closed.