پاکستان مسلم لیگ (ن) خیبرپختونخوا کے صدر امیر مقام نے کہا ہے کہ سوات میں نواز شریف کڈنی اسپتال قومی خزانے سے نہیں بنا، بلکہ فلاحی ادارے نے بنایا ہے، عمران خان کا اسپتال سے نواز شریف کا نام ہٹانا شرم کی بات ہے۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر مقام نے کہا کہ حکومت نے نام تبدیل کرنے کی کوشش کی تو عوامی ردعمل سامنے آئے گا۔
انھوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ محمود خان نے بونیر میں جذبات سے کام لیا، کل کابینہ اجلاس میں نوازشریف سے منسوب اسپتال کا نام بدلنے پر بات ہوگی۔
امیر مقام نے کہا کہ پورے ملاکنڈ میں کڈنی کا اسپتال نہیں تھا، ملاکنڈ میں اسپتال نہ ہونے کے باعث وہاں کڈنی اسپتال بنایا گیا تھا، نواز شریف سے فلاحی ادارے نے اس اسپتال کا افتتاح کروایا، اس وقت نواز شریف وزیراعظم نہیں تھے۔
رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ کڈنی اسپتال 2 سال میں 70 کروڑ روپے کی لاگت سے بنایا گیا، عمران خان نے عطیات کا ریکارڈ بھی کسی کو نہیں دیا، عمران خان کو عوام، پارلیمنٹ اور عدالت کا سامنا کرنا ہوگا۔
امیر مقام نے یہ بھی کہا کہ محمود خان نے پختون روایات کی نفی کر کے ہمیں شرمندہ کیا، محمود خان کو خیرات میں وزارتِ اعلیٰ ملی ہے۔
Comments are closed.