جمعہ9؍ شوال المکرم 1442ھ21؍مئی 2021ء

چیئرمین پنجاب شوگرملز ایسوسی ایشن کے FBR کو 2 خطوط

چیرمین پنجاب شوگرملز ایسوسی ایشن کی جانب سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو موجودہ صوتحال سے متعلق 2 خطوط لکھے گئے ہیں۔

شوگرملز ایسوسی ایشن کی جانب سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو  کے لکھے گئے خطوط میں کہا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے حکم دیا رمضان میں ڈپٹی کمشنرز کے مقررہ ڈیلرز کو 80روپے کلو چینی فراہم کی جائے، لاہور ہائیکورٹ کاحکم ہے کہ ان ڈیلرز کو ایک لاکھ 55 ہزار میٹرک ٹن چینی فراہم کی جائے، ڈپٹی کمشنرز کے مقرر کردہ ڈیلرز کے پاس چینی کی خریداری کے لیے ضروری کاغذات نہیں ہیں۔

پی ایس ایم اے کے خط کے مطابق چینی خریدنے والے ڈیلرز کے پاس این ٹی این اور سیلز ٹیکس رجسٹریشن کے نمبر ہونے چاہئیں، ان کاغذات کی غیرموجودگی میں فروخت کی گئی چینی بے نامی کا سودا ہوگا،  ضلعی انتظامیہ زبردستی ہم سے یہ چینی خرید رہی ہے۔

پنجاب شوگرملز ایسوسی ایشن کے خط کے متن کے مطابق ان حالات میں چینی فروخت کرتے وقت شوگر ملز ایف بی آر کی ہدایت پرعمل نہیں کرسکیں گی، زبردستی چینی خریدے جانے پر ہم اپنے خدشات ایف بی آر تک پہنچا رہے ہیں، بعد میں چینی سے متعلق معاملے پرہمیں ذمہ دار نہ ٹھہرایا جائے۔

پی ایس ایم اے کی جانب سے خط میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پنجاب شوگرملز انتہائی دباؤ میں کام کر رہی ہیں، شوگر ملز کے خلاف ایف آئی اے، ایف بی آر، نیب تحقیقات کر رہے ہیں، شوگر ملز کے خلاف کین کمشنر پنجاب، اینٹی کرپشن و دیگر ادارے تحقیقات کر رہے ہیں، پنجاب حکومت نے چینی کی قیمت 80 روپے فی کلو مقرر کی ہے جبکہ چینی کی پیداواری قیمت 104 روپے کلو بنتی ہے۔

پنجاب شوگرملز ایسوسی ایشن  کے خط کے مطابق شوگر ڈیلرز کے خلاف کارروائی کی وجہ سے سپلائی تقریباً رک گئی ہے، شوگرملز کو کیش کی انتہائی کمی کا سامنا ہے، ہم تمام تفصیلات سے پنجاب انڈسٹریز ڈپارٹمنٹ کو بھی آگاہ کر رہے ہیں۔

پنجاب شوگرملزایسوسی ایشن کی جانب سے ایف بی آر کو خط میں کہا گیا ہے کہ ہم آپ کو بھی اس مشکل صورتحال کے بارے میں آگاہی دے رہے ہیں، اس صورتحال میں ہم سیلز ٹیکس اور دیگر ٹیکسز ادا نہیں کر پا رہے۔

پی ایس ایم اے کی جانب سے ایف بی آر سے درخواست کی گئی ہے کہ موجودہ صورتحال میں سیلزٹیکس اور دیگر ٹیکسز کی ادائیگی مؤخر کی جائے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.