گذشتہ برس دلی میں ہونے والے فسادات کا خوف مسلمان مکینوں میں کم نہ ہوسکا، فسادات سے زیادہ متاثرہ علاقے شیو وہار سے مسلمان گھرانے اپنے گھر اونے پونے داموں میں بیچ کر جانے پر مجبور ہوگئے۔
ایک طرف مندر، ایک طرف مسجد والی گلیاں مسلمان گھرانوں سے خالی ہونے لگیں۔
بھارت میں زمینی تنازعات پر تحقیق کرنے والے ادارے کے مطابق گذشتہ ایک برس میں فسادات سے متاثرہ علاقوں سے گھر بیچنے والے مسلمانوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
تحقیق کے مطابق دلی میں ہندو مسلم پڑوسیوں میں بڑھتے فاصلے مستقبل میں بڑے فسادات کا باعث ہو سکتے ہیں۔
فروری 2020 میں دلی کے ہندو مسلم فسادات میں 53 افراد مارے گئے، جبکہ ہزاروں زخمی اور بے گھر ہوگئے تھے۔
Comments are closed.