پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکیل شعیب شاہین کا کہنا ہے کہ فیصلے پر دستخط سے پہلے ہی اسلام آباد پولیس نے چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار کرلیا، زبانی حکم پر کبھی گرفتاری نہیں ہوتی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وکیل چیئرمین پی ٹی آئی شعیب شاہین نے کہا کہ خواجہ حارث کے منشی کو صبح نا معلوم افراد نے ہائیکورٹ کے اندر سے اٹھایا، منشی سے کہا گیا کہ آج کوئی فائل عدالت میں جمع نہیں ہونی چاہیے، میں نے اپنا منشی بھیجا تو اس کے ساتھ بھی یہی سلوک کیا گیا، مجبوراً مجھے خود جا کر کاغذات عدالت میں جمع کروانا پڑے۔
شعیب شاہین نے کہا کہ پی ٹی آئی کے جی ایٹ دفتر میں صبح سویرے ڈالے پہنچ گئے تھے، 8، 8 بار گرفتاریاں ہو کر بھی انصاف نہیں ملتا، دفاع کرنا اور گواہ پیش کرنا ہمارا حق ہے، گواہوں کو لانے کے لیے وقت مانگا تو درخواست منظور نہیں کی گئی، چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ حق دفاع ختم نہیں ہو سکتا۔
وکیل پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ حق دفاع سے قبل ہی فیصلہ سنا کر سزا دے دی گئی، نواز شریف، زرداری، مریم نواز توشہ خانہ میں جرم کے مرتکب ہوئے۔
شعیب شاہین نے مزید کہا کہ الزام صرف یہ ہے اثاثہ جات میں رقم لکھی تفصیل نہیں لکھی، اس فارم میں رقم کی تفصیل کا آپشن ہی نہیں ہوتا، صرف سیاسی مقاصد کیلئے چیئرمین پی ٹی آئی کو نشانہ بنایا گیا، فیصلے کے خلاف ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ میں پٹیشن فائل کریں گے، سب جانتے ہیں انصاف کو بلڈوز کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی قاتلانہ حملوں اور 180 مقدمات کے باوجود نہ لندن بھاگے نہ دبئی، وہ آج بھی مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں، آئین و قانون کی بالا دستی کیلئے ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔
Comments are closed.