ماہر قانون بیرسٹر صلاح الدین احمد نے کہا ہے کہ فیصلہ واضح ہوتا تو اس میں ابہام نہ ہوتا۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دو ججوں نے کہا ہے کہ وہ دیگر دو ججوں کے فیصلے کی تائید کرتے ہیں۔ اس لیے فیصلہ چار تین سے ہو گیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر اس معاملے پر فل کورٹ تشکیل دے دیا جاتا تو یہ کنفیوژن آسانی سے دور ہو سکتی تھی۔
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ماہر قانون رشید اے رضوی کا کہنا تھا کہ بہتر یہی ہے کہ یہ معاملہ فل کورٹ کے سامنے رکھا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عدالت نے جلد بازی کی کہ کیس آج ہی ختم کرو، اتنے بڑے فیصلے پر کبھی اتنی جلدی نہیں کی گئی۔
Comments are closed.