دنیا کی تاریخ عجیب و غریب داستانوں سے بھر پڑی ہے، سال 1912 میں سیاہ فام کیلیفورنیا کے چارلس اور ویلا بروس نے مین ہٹن بیچ رئیل اسٹیٹ کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا تقریباً 1200 ڈالر میں خریدا۔
انہوں نے اس علاقے میں سیاہ فام خاندانوں کے لیے ایک ریزورٹ بنایا، یہ وہ سیاہ فام تھے جنہیں سفید فام افراد اپنے لیے مخصوص ساحلوں پر ناپسندیدہ سمجھتے تھے۔ جبکہ وہاں سوئمنگ سوٹ کرائے پر دینے اور اسنیکس فروخت کرنے والے افریقی امریکیوں کو بھی نسل پرستانہ حملوں کا نشانہ بنایا جاتا تھا۔
اس کے علاقے سفید فام پڑوسیوں، پولیس، سٹی کونسل سمیت ہر ایک نے ساحل کو بند کرنے کی کوشش کی۔ جبکہ وہاں آنے والوں کو اس کوشش سے روکنے اور ان کی حوصلہ شکنی کے لیے ساحل سمندر کے قریب 10 منٹ کی پارکنگ کی حدیں نافذ کیں۔
آخر کار 1924 میں مین ہٹن بیچ سٹی کونسل نے بروسز کو ان کی مانگی ہوئی قیمت کا ایک حصہ پیش کرتے ہوئے جائیداد کو مکمل طور پر ضبط کر لیا۔
آج جبکہ وہاں جائیداد کی قیمتیں لاکھوں ڈالرز ہیں، ایسے میں لاس اینجلس کاؤنٹی نے آخر کار بروسز کی اولاد کو یہ قطعہ اراضی واپس کرنے کے لیے ووٹ دیا۔
Comments are closed.