وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ امریکا سے سفیر کا خط آج پڑھا اور دیکھا ہے اس میں کسی کا نام نہیں ہے، بیرونی مداخلت نہیں ہونی چاہیے، سفیر لوگوں سے ملتا ہے تو اس کی اپنی رائے ہوتی ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے راناثناء اللّٰہ نے کہا کہ عمران خان نے تو حلف لینے کے بعد ان کی سیکیورٹی واپس لے لی تھی لیکن ہم نے عمران خان کو وہی سیکیورٹی دی ہے جو اعظم خان نے چاہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی اختلاف اپنی جگہ کسی کو بھی حق سے محروم نہیں رکھیں گے۔
وزیر داخلہ نے بتایا کہ 120دن سے زیادہ کسی کا نام ای سی ایل میں نہیں رہے گا، اگر حکومت 120 دن میں کوئی شہادت نہیں لاتی تو ازخود نام ای سی ایل سے نکل جائے گا، دہشت گردی میں ملوث لوگوں کو اس قانون کے تحت فائدہ نہیں ملے گا۔
رانا ثناء نے کہا کہ عوامی فلاح اور اہم فیصلوں سے متعلق آپ سے رابطہ جاری رکھوں گا، میڈیا سے چاہوں گا کہ میری رہنمائی کرے، اپنے پیش رو کی طرح گھر سے دفتر اور دفتر سے گھر آتے پریس کانفرنس نہیں کرسکوں گا، جب بھی کوئی اہم فیصلہ ہوگا آپ کے علم میں لایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نیب متاثرہ ہیں، ہمیں احساس ہے نیب کے نوٹس سے کیا گزرتی ہے، کئی سال سے ای سی ایل ایک ایشو بن گیا تھا، کسی کو ڈرانا ہوتا تھا تو نیب کا نوٹس بھیج کر نام ای سی ایل پر ڈال دیا جاتا تھا۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ ای سی ایل میں اس وقت 4 ہزار کے قریب لوگ ہیں، رولز کی منظوری کابینہ نے دے دی ہے، قانون سے 3 ہزار لوگوں کو فائدہ ہوگا، ان کا نام ای سی ایل سے نکل جائے گا، 120دن سے زیادہ کسی کا نام ای سی ایل میں نہیں رہے گا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر حکومت 120 دن میں کوئی شہادت نہیں لاتی تو از خود نام ای سی ایل سے نکل جائے گا، دہشت گردی میں ملوث لوگوں کو اس قانون کے تحت فائدہ نہیں ملے گا، ملکی سلامتی کے خلاف لوگوں کو بھی اس سے فائدہ نہیں ہوگا، ای سی ایل میں اس وقت 4 ہزار 863 کے قریب لوگ ہیں، جن کے نام عدالت نے ای سی ایل پر ڈالے ہیں وہ بھی مستفید نہیں ہوں گے۔
Comments are closed.