صوبۂ پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کی تحصیل صادق آباد میں 9 افراد کے قتل کے مدعی کے شاملِ تفتیش ہونے اور گواہی دینے سے انکار کرنے پر رکنِ صوبائی اسمبلی ممتاز چانگ کیس میں مدعی بننے کو تیار ہو گئے۔
انہوں نے کہا ہے کہ مظلوموں کا ساتھ دینے کی وجہ سے انڈھڑ گینگ نے سنگین نتائج کی دھمکیاں دی ہیں۔
4 روز قبل قتل کیئے گئے 9 افراد کے کیس میں نیا موڑ اس وقت سامنے آیا جب مقتولین کے بھائی کی مدعیت میں درج مقدمے میں شاملِ تفتیش ہونے سے انکار کر دیا اور کہا کہ وہ کسی سے جھگڑا نہیں چاہتے، معاملہ اللّٰہ تعالیٰ پر چھوڑ دیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مدعی کے انکار پر پیدا ہونے والی قانونی پیچیدگی کا جائزہ لے رہے ہیں، ملزمان کو مقتولین پر مخبری کا شک تھا، اس لیے بدلہ لینے کے لیئے انہیں قتل کیا۔
رکنِ پنجاب اسبملی ممتاز چانگ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مقتولین کے ورثاء شریف لوگ ہیں، لہذا میں مدعی بننے کو تیار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میری عدالت اور پولیس کو سیکیورٹی کے لیے دی گئی درخواست انڈھڑ گینگ کے پاس پہنچ گئی ہے، انڈھڑ گینگ نے مجھے اسی درخواست کی دستاویز بمعہ دھمکی بھیج دی ہیں۔
ممتاز چانگ نے یہ بھی کہا کہ مظلوموں کا ساتھ دینے پر انڈھڑ گینگ نے سنگین نتائج کی دھمکیاں دی ہیں، پنجاب میں رہتا ہوں لیکن سندھ پولیس نے سیکیورٹی دی ہوئی ہے۔
ڈی ایس پی صادق آباد کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے 2 ملزمان کی شناخت ہو گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس بھونگ اور ماچکہ میں موجود ہے، اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آ سکی ہے۔
Comments are closed.