جنرل عاصم منیر آج 17ویں آرمی چیف کے طور پر پاک فوج کی کمان سنبھالیں گے۔
پاکستان کی 75 سالہ تاریخ میں پاک فوج کی کمان کس کس کے ہاتھ میں کتنی مدت کے لیے رہی ان کی تفصیلات کچھ یوں ہیں۔
1972 میں تعینات ہونے والے جنرل ٹکا خان کی سربراہی سے قبل آرمی چیف کا عہدہ کمانڈر انچیف کے طور پر جانا جاتا تھا، 1947 سے 1972 تک پاک آرمی کے 6 کمانڈر انچیف رہے۔
ملک کے سب سے پہلے کمانڈر انچیف کا نام جنرل سر فرینک میسروی تھا۔
دوسرے کمانڈر انچیف جنرل ڈگلس گریسی نے 1948 سے لیکر اپریل 1951 تک اپنی ذمہ داریاں ادا کیں۔
1951 میں تعینات ہونے والے جنرل ایوب خان پاکستان کے پہلے فور اسٹار جنرل اور فیلڈ مارشل تھے۔
1958 میں تعینات ہونے والے کمانڈر انچیف جنرل موسیٰ خان 8 سال تک تعینات رہے۔
ملک کے پانچویں آرمی چیف جنرل یحییٰ خان 18 ستمبر 1966 سے 20 دسمبر 1971 تک ملک کے سپہ سالار رہے۔
چھٹے کمانڈر انچیف جنرل گل حسن خان قومی تاریخ کے سب سے مختصر مدت ایک سال کے لیے فوجی سربراہ بننے والی شخصیت ہیں، وہ 20 دسمبر 1971 سے 2 مارچ 1972 تک فوجی سربراہ رہے۔
جنرل ٹکا خان 3 مارچ 1972 سے یکم مارچ 1976 تک اس عہدے پر رہے۔
یکم مارچ 1976 کو جنرل ضیاء الحق کو اس وقت کے وزیرِ اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے آرمی چیف تعینات کیا۔
جنرل ضیاء الحق نے پانچ مئی 1977 کو مارشل لاء لگایا جس کے بعد ذوالفقار علی بھٹو کو بھانسی دے دی گئی، جنرل ضیاء نے پاکستان کی تاریخ میں سب سے طویل عرصے یعنی 11 سال سے زائد تک آرمی چیف کا عہدہ سنبھالا تھا۔
17 اگست 1988 کو جنرل ضیاء الحق کی طیارہ گرنے سے ہلاکت کے بعد جنرل اسلم بیگ ملک کے 9 ویں آرمی چیف بنے تھے انہوں نے اگست 1988 سے لیکر اگست 1991 تک اپنی ذمہ داریاں ادا کیں۔
جنرل آصف نواز کو 16 اگست 1991 کو تعینات کیا گیا، انہوں نے جنوری 1993 تک اپنی ذمہ داریاں ادا کیں۔
جنرل عبدالوحید کاکڑ 1993 سے جنوری 1996 تک تعینات رہے۔
12ویں آرمی چیف جنرل جہانگیر کرامت نے جنوری 1996 سے 1998 تک ذمہ داریاں ادا کی۔
13ویں آرمی چیف پرویز مشرف اکتوبر 1998 سے لے کر نومبر 2007 تک پاک فوج کے سربراہ رہے۔
جنرل اشفاق پرویز کیانی 2007 سے نومبر 2013 تک فوج کے سپہ سالار رہے۔
آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے نومبر 2013 سے نومبر 2016 تک فرائض انجام دیے۔
ملک کے 16 ویں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپنا عہدہ نومبر 2016 کو سنبھالا تھا جو 29 نومبر 2022 تک آرمی چیف رہے۔
Comments are closed.