جمعرات 24؍ربیع الثانی 1445ھ9؍نومبر 2023ء

45 دن مرضی کے بغیر مجھے شوہر سمیت وزیرِ اعظم ہاؤس میں حبس بیجا میں رکھا گیا، طیبہ گل

سابق چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جاوید اقبال پر ہراسانی کا الزام لگانے والی طیبہ گل نے کہا ہے کہ 45 دن مرضی کے بغیر مجھے شوہر سمیت وزیرِ اعظم ہاؤس میں حبسِ بیجا میں رکھا گیا۔

طیبہ گل نے ’جیو نیوز‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرا کیس سیاسی مقاصد کے لیے استعمال ہوا، پی ٹی آئی نے فائدہ اٹھایا، بانیٔ پی ٹی آئی وزیرِ اعظم تھے تو وزیرِ اعظم ہاؤس سے کال آئی کہ وہ ملنا چاہتے ہیں۔

طیبہ گل نے کہا کہ پی ٹی آئی کو ڈر تھا کہ باہر گئی تو حقائق سب کو معلوم ہو جائیں گے، کوئی مدینہ کی ریاست نہیں تھی، لوگوں کو بے وقوف بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی نے کہا کہ جاوید اقبال کے خلاف کارروائی کریں گے، میں نے بھروسہ کیا، ثبوت دیے لیکن انہوں نے سیاسی فائدہ اٹھایا، پی ٹی آئی نے اپنے نیب کے کیسز ختم کروائے۔

طیبہ گل کا کہنا ہے کہ 2022ء میں ادارۂ محتسب میں سابق چیئرمین نیب جاوید اقبال و دیگر کےخلاف شکایت دی، چیئر پرسن ادارۂ محتسب کشمالہ طارق نے میرا کیس سنجیدہ نہیں لیا۔

طیبہ گل کا کہنا ہے کہ جاوید اقبال نے سمجھوتہ کیا، پی ٹی آئی کے مخالفین کی گرفتاریاں کیں، مجھے 45 دن وزیرِ اعظم ہاؤس میں رکھا اور دھمکیاں دیں، مجھ سے پی ٹی آئی حکومت نے بلینک بیانِ حلفی لیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی کے نوٹس میں سب معاملہ تھا، مجھے انصاف کہیں نظر نہیں آیا، اعظم خان نے میرے دروازے پر پہرہ دینے کے لیے سیکیورٹی کھڑی کی تھی۔

طیبہ گل کا یہ بھی کہنا ہے کہ مجھے وزیرِ اعظم ہاؤس میں ہراساں کیا گیا، میرے پاس ثبوت ہیں، پی ٹی آئی حکومت نے ثبوتوں کو مٹانے کی کوشش کی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.