براڈ شیٹ کے اہم کردار طارق فواد ملک کا کہنا ہے کہ 2014 میں وہ مشرق وسطیٰ کی ایک کمپنی سے منسلک تھے، جو شوکت ترین کے بینک میں سرمایہ کاری کرنا چاہتی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سرمایہ کاری کی اجازت کے لیے ان کی کمپنی نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے مذاکرات کیے۔
طارق فواد ملک ان سوالات کا جواب دے رہے تھے کہ ایک ریکارڈ کے مطابق وہ 4 آف شور کمپنیوں، ٹرائی پرنا، ہمرہ، مونین اور سی فیکس کا انتظام سنبھالتے ہیں۔
وہ جن کمپنیوں کو سنبھالتے ہیں، جو مبینہ طور پر شوکت ترین اور ان کے 3 اہلِ خانہ کے نام پر ہیں، یہ کمپنیاں سی شیلز، آئل آف مین میں 2014 میں رجسٹرڈ ہوئیں۔
طارق فواد ملک سے پوچھا گیا تھا کہ کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ یہ کمپنیاں کیا کرتی ہیں؟ اور آپ کا شوکت ترین اور ان کے اہل خانہ سے کیا رشتہ ہے؟
طارق فواد ملک نے 16ستمبر کو لکھے خط کا جواب دیا تھا۔
Comments are closed.