وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ 12 یا 16 اگست کے بعد ہماری حکومت نہیں ہو گی، 16 اگست کو عبوری حکومت آ جائے گی، الیکشن کرانا ان کا کام ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ ملک میں سیاسی درجہ حرارت کم ہونا چاہیے، لوگوں کو معاملات کے حل کرنےکے لیے مشاورت سے کام لینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت افراتفری اور انارکی کی طرف کھڑا ہے، اس کے لیے عمران خان کی دس سال کی محنت ہے، انہوں نے ملک کو انتشار کی طرف لے جانے کی بھرپور کوشش کی ہے۔
رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ معاملات کو حل کرنے کے لیے گریٹر ڈائیلاگ کی ضرورت ہے، ایک بیان دینے سے یہ معاملہ حل نہیں ہوگا، ڈائیلاگ ہی بہتر راستہ ہے لیکن اس کے لیے درست لائحہ عمل بنایا جائے۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ دہشت گردی آؤٹ آف کنٹرول نہیں ہوئی اور نہ ہی ہوگی، دہشت گردی موجود ہے، دہشت گرد اپنی کارروائیاں کررہے ہیں، ان کے تدارک کے لیے ہماری افواج اور وزارت اپنا کام کر رہی ہے، دہشت گردی کو ملک سے ختم کیا جائے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ ایک فریق دس سال سے اپنے مخالفین کو ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے، وہ شخص حکومت میں ہو یا اپوزیشن میں، مخالفین سے ہاتھ ملانے کو تیار نہیں، اگر الیکشن کی تاریخ دے دی جائے اور ہم الیکشن میں چلے جائیں، تو بیٹھ کر کیا بات کرنی ہے؟ بیٹھ کر بات پہلے ہو گی، عدالت عظمیٰ جو فیصلہ کرے گی اس کا احترام ہو گا۔
وزیرِ داخلہ کا مزید کہنا ہےکہ الیکشن کمیشن نے ساری باتوں کو مدنظر رکھ کر فیصلہ کیا ہے، فیصلہ آئینی اور قانونی طور پر درست ہے، عمران خان نے اسمبلی اس لیے توڑی تا کہ وقت سے پہلے الیکشن ہوں، وہ چاہتے ہیں 2 اسمبلیوں کا الیکشن الگ اور 2 کا الگ ہو۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ عمران خان کا یہ اقدام ملک کے لیے بہتر نہیں، اس سے ملک میں انارکی آئے گی، 8 اکتوبر کو جنرل الیکشن ہوں گے۔
Comments are closed.