جاپان کے وزیراعظم کِشیدا فُومیو نے مشرقی یوکرین میں علیحدہ ہونے والے دو علاقوں کی آزادی کو روس کی طرف سے تسلیم کیے جانے کی سختی سے مذمت کی ہے۔
کِشیدا فُومیو نے منگل کے روز نامہ نگاروں کو بتایا کہ روس کا اقدام یوکرین کی سلامتی اور خودمختاری سے انحراف اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے جس کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
انہوں نے کہا کہ جاپان اس صورتحال کو تشویش کی نگاہ سے دیکھتا رہے گا اور بشمول پابندیوں کے متفقہ جوابی اقدامات مربوط بنانے کے لیے جی سیون کے دیگر ممالک سمیت عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ یوکرین پر روس کے حملے کی صورت میں جی سیون میں شامل ارکان اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ کام کرتے ہوئے جاپان بھی اقدامات اٹھائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ انہیں بتایا گیا ہے کہ بعض جاپانی شہری یوکرین چھوڑ رہے ہیں لیکن کئی جاپانی وہاں رکنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ان میں ایسے جاپانی بھی شامل ہیں جن کے اہل خانہ کا تعلق یوکرین سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشیدگی میں اضافہ ہونے کے باعث حکومت، سفارت خانہ جاپان کی وساطت سے جاپانی شہریوں پر ملک چھوڑنے کے لیے زور دیتی رہے گی۔
Comments are closed.