اقوامِ متحدہ کے ایک ماہر نے خبردار کیا ہے کہ یورپین یونین میں اس وقت 9 کروڑ افراد اور 2 کروڑ بچے غربت اور سماجی اخراج کے خطرے کا شکار ہیں۔
یہ بات اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر برائے انسانی غربت اور انسانی حقوق اولیوئیر دی سخوتر نے آج شائع کردہ ایک رپورٹ میں بتائی۔
انہوں نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق اس وقت یورپ بھر میں 7 لاکھ افراد رات کے وقت سڑکوں پر سوتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی 30 فیصد معذور بھی غربت کے شدید خطرے کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ تعداد ناقابل قبول ہے، یورپ کے لیے اب امتحان یہ ہے کہ وہ کوویڈ-19 کے پیشِ نظر اندھا دھند پالیسیوں کی بجائے غربت سے لوگوں کو نکالنے کے لیے اقدامات اٹھائے۔
یہ رپورٹ جو 7 مئی کو پرتگال کے شہر پورٹو میں منعقد ہونے والی ای یو سوشل سمٹ سے قبل پیش کی گئی ہے، میں مزید کہا گیا کہ عالمی وباء کورونا وائرس کے اثرات یورپین یونین کے لیے ایک سخت یاد دہانی ہیں کہ یورپ انسانی زندگی کو اپنی معاشی پالیسیوں پر فوقیت دے۔
اقوام متحدہ کے رپورٹر اولیوئیر دی سخوتر نے اپنی اس رپورٹ میں یورپین یونین سے مزید مطالبہ کیا کہ کوویڈ-19 کا بحران اس کے لیے ایک موقع ہے کہ وہ دوبارہ اپنے بنیادی معاشی قواعد کے بارے میں سوچے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ یورپ میں ڈھائی کروڑ مزدور ملازمت پر ہونے کے باوجود غربت کا شکار ہیں، اس کی وجہ کم اجرت والی غیر معیاری ملازمتوں کے سیکٹر میں اضافہ ہے۔
اس میں مطالبہ کیا گیا کہ اس لیے یورپ غربت کے خاتمے اور سماجی تحفظ کی لڑائی کے لیے کوششوں کے طور پر اس نقصان دہ مقابلے کی فضا کو ختم کرے۔
اقوام متحدہ کے رپورٹر اپنی یہ رپورٹ 29 جون کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 47 ویں اجلاس میں پیش کریں گے۔
Comments are closed.