وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ ہر شخص اپنی ذمہ داری پر ویکسین لگوائے گا ہر ویکسین کے مختلف سائیڈ ایفیکٹس ہوتے ہیں، اس ویکسین کے بھی سائیڈ ایفکٹس ہیں، پرائیویٹ سیکٹر میں اگر کوئی ویکسین منگوانا چاہتا ہے تو کوئی پابندی نہیں ہوگی۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ مجھے یا میرے عملے کو بھی پہلے مرحلے میں ویکسین نہیں لگائی جائے گی، ہیلتھ ورکر ہمارے لیے وی آئی پی ہیں، ہمارے پاس ٹوٹل ہیلتھ کیئر ورکرز 5 سے 7 لاکھ ہیں ، پولیس، میڈیا ورکرز کو بھی ویکسین دی جائے گی۔
یاسمین راشد نے کہا ہے کہ سرکاری اسپتالوں کے ساتھ پرائیویٹ اسپتالوں کے ہیلتھ ورکرز کو بھی مفت ویکسین دی جائے گی، دوسرے مرحلے میں ویکسین پہلے 60 اور پھر 50 سال سے زائد عمر لوگوں کو لگائی جائے گی، اگلے چار سے پانچ ماہ میں آبادی کے بڑے حصے کو ویکسین لگا دی جائے گی۔
اُن کا کہنا تھا کہ سرکاری اسپتالوں کے لیے 10 ارب کے نئے آلات خریدے گئے ہیں، سال کے آخر تک صوبے بھر میں یونیورسل ہیلتھ کوریج پلان مکمل ہو جائے گا۔
یاسمین راشد نے کہا ہے کہ تعلیمی ادارے کھلنے کا تیسرا اور آخری مرحلہ میں طے کر لیا گیا۔
Comments are closed.