موسم سرما میں سندھ میں گیس لوڈشیڈنگ بڑھنے کے خدشے پر وزیر مملکت مصدق ملک کا بیان سامنے آگیا۔
وزیر مملکت مصدق ملک نے کہا کہ تاحال لوڈشیڈنگ کے کوئی اوقات کار پیش نہیں ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سوئی سدرن کو کھانا پکانے کے اوقات کے دوران ہر صورت گیس فراہمی کا حکم دیا ہے۔
مصدق ملک نے مزید کہا کہ گزشتہ سال کی طرح سردی میں کھانے کے اوقات میں گیس بندش قبول نہیں کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ سوئی سدرن کی جانب سے اس حوالے سے منصوبہ بندی جاری ہے۔
دوسری طرف سوئی سدرن حکام نے 15 اکتوبر سے سندھ میں 18 گھنٹے کی گیس لوڈشیڈنگ کی بات کو افواہ قرار دیا۔
ذرائع سوئی سدرن کے مطابق گیس لوڈشیڈنگ کے حوالے سے منصوبہ بندی کرلی گئی تھی لیکن اُسے موخر کیا گیا۔
اس سے قبل یہ خبر بھی سامنے آئی تھی کہ گیس کی لوڈشیڈنگ کے حوالے سے 15 اکتوبر تا 15 مارچ کی تاریخیں زیر غور ہیں۔
ذرائع کے مطابق حکام نے طے کیا تھا کہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 14 تا 16 گھنٹے ہوسکتا ہے، صرف ناشتے، دو پہر اور رات کے کھانے کےلیے 2 سے 3 گھنٹے گیس فراہم کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق سوئی سدرن حکام نےکہا تھا کہ سردیوں میں کھانا پکانے کے اوقات میں لوپریشر کی شکایت دور ہوجائے گی۔
حکام کے مطابق گیس ذخائر 8 فیصد سالانہ کے حساب سے کم ہورہے ہیں، کھانا پکانے کے علاوہ دیگر ضروری کاموں کے لیے ایل پی جی استعمال کی جائے۔
Comments are closed.