بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

عوام ضمنی انتخابات میں عمران خان کو ووٹ نہ دیں، سعید غنی

سندھ کے وزیر محنت اور پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے ضمنی انتخابات میں عوام سے عمران خان کو ووٹ نہ دینے کی اپیل کر دی۔

سندھ اسمبلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ اس وقت تک عمران خان قومی اسمبلی کے ممبر ہیں، ایک شخص اگر ایک سے زیادہ حلقوں سے الیکشن لڑتا ہے تو باقی نشستیں چھوڑنی پڑتی ہیں، اگر عمران سب یا ایک دو نشستوں سے جیت گئے تو وہ حلف نہیں لیں گے۔

سعید غنی کا کہنا ہے کہ عمران خان نے ملک کے انتخابی عمل کو مذاق بنانے کی کوشش کی ہے، اگر دو ماہ بعد دوبارہ الیکشن ہونا ہے تو یہ مذاق ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر اس ضمنی انتخابات میں عمران خان جیت بھی جائے تو اس حلقے کے عوام کی نمائندگی نہیں کرنی، ان حلقوں کے لوگ ایسے لوگوں کو ووٹ دیں جو مسائل حل کرسکیں، اب ان کے تمام ارکان عدالت گئے کہ یہ سیاسی فیصلہ تھا ہم نے استعفیٰ نہیں دیا۔

پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا ہے کہ اگر انہیں یقین ہوتا کہ عمران خان الیکشن جیت رہا ہے تو یہ الیکشن کمیشن نہ جاتے، انہوں نے اپنی کم عقلی کی بنیاد پر ہر چیز کو مذاق بنایا ہوا ہے، آپ نے استعفے دیے، اسمبلی نہیں جاتے، استعفیٰ قبول ہوتا ہے تو کہتے ہیں غلط قبول ہوا، آڈیو لیکس نے امریکی سازش کا ڈرامہ بے نقاب کیا۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ تحریک انصاف کے ارکان اپنے حلف کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں، اس وقت ملک کے لیے سب سے بڑا خطرہ عمران خان ہیں، یہاں لوگ پھانسی پر چڑھ گئے کوڑے کھائے لیکن ملک کے مفادات کے خلاف نہیں گئے، عمران خان نے ملک کے مفادات کو نقصان پہنچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔

ان کا کہنا ہے کہ جب پتہ چلا کہ حکومت جا رہی ہے تو آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی شروع کی، شیخ رشید نے کہا کہ عمران خان نے جاتے جاتے آنے والی حکومت کی راہ میں بارودی سرنگیں بچھا دیں، ان بارودی سرنگوں کا نقصان پی ڈی ایم کو نہیں عوام کو بھگتنا پڑا۔

سندھ کے وزیر محنت نے کہا کہ عمران خان پر ملک دشمنی، آئین توڑنے کا مقدمہ بننا چاہیے، انہوں نے زندگی میں اتنا پیسہ نہیں کمایا جتنا وزیرِ اعظم بننے کے 4 ماہ میں کمایا، عوام سے گزارش کرتا ہوں کہ سوچ سمجھ کر ووٹ کا استعمال کریں، جو کچھ عمران خان کر رہا تھا ان کا جانا بہت ضروری تھا۔

سعید غنی کا یہ بھی کہنا ہے کہ کراچی میں الیکشن کے دوران ہمیں دوسرے علاقوں سے بھی پولیس کی ضرورت ہو گی، الیکشن کمیشن کی سہولت کے لیے جو چیزیں ضروری ہیں وہ کم ہیں، ہماری تجویز ہے کہ کراچی میں بلدیاتی الیکشن دو مرحلوں میں کرا دیا جائے، کچھ عرصے سے اسٹریٹ کرائم کے واقعات ہو رہے ہیں، شہر بھر میں اسنیپ چیکنگ بڑھا دی گئی ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.