گھوٹکی میں ڈاکوؤں کے چنگل سے بازیاب ہونے والے ایک شخص نے جیو نیوز کو اپنے اغوا اور رہائی کی داستان سنائی۔
اس کا کہنا تھا کہ ڈاکوؤں نے اسے 4 دن تک دریائی کچے میں رکھا اور پھر 17 دن تک ادھر ادھر منتقل کرتے رہے۔
ڈاکوؤں نے رہائی کیلئے پہلے ایک کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا تاہم مشکل سے 40 لاکھ روپے میں رہائی کیلئے مانگے۔
متاثرہ شخص نے بتایا کہ پنجاب کے کئی لوگ ڈاکوؤں کی قید میں ہیں۔
واضح رہے کہ کچے کے علاقے میں ڈاکو راج ہے سیکڑوں افراد کو دھوکے سے بلا کر اغوا کر لیا گیا، کبھی سستا ٹریکٹر، کبھی بھاری رقم کا انعام، کبھی سستی کار، کبھی خاتون کی آواز میں دوستی کے نام پر جھانسا دے کر بلائے گئے افراد اب ڈکیتوں کے قبضے میں ہیں۔
پولیس ایکشن سے رہا ہونے والوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے، تاوان دینے کی سکت رکھنے والے اپنے پیاروں کو چھڑوانے ميں کامیاب ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق ڈاکو سادہ لوح افراد کو جھانسہ دینے کیلئے سوشل میڈیا کا بھرپور استعمال کر رہے ہیں جہاں سستے ٹریکٹر کا اشتہار، انعامی اسکیم اور فراڈ کے دیگر طریقے اپنائے جا رہے ہیں۔
Comments are closed.