فلک بوس پہاڑوں کی وادی گلگت بلتستان میں خواتین کیلئے مختلف اسپورٹس ایونٹس ہونے لگے، پہلے فٹبال ٹورنامنٹ ہوا اور اب گلگت کے علاقے گوجال میں خواتین کا کرکٹ ٹورنامنٹ منعقد ہوا جس میں وادی کے 10 مختلف دیہات کی کرکٹ ٹیموں نے شرکت کی۔
گلگت بلتستان میں بسنے والی خواتین کھیلوں میں اپنا نام بنانے کیلئے پُرجوش ہیں، بلند پہاڑوں کے آغوش میں کرکٹ کھیلتی لڑکیوں کی یہ تصاویر نہ تو کسی ٹورسٹ کی سوشل میڈیا پوسٹ ہیں، نہ ہی کسی ٹائم پاس ایکٹیویٹی کی عکاس ہیں بلکہ یہ تصاویر تو ان لڑکیوں کی ہیں جو اسپورٹس میں اپنا نام پیدا کرنے کا خواب دیکھ چکی ہیں۔
یہ خواتین اپنےخواب کی تعبیر پانے کیلئے گوجال، ہنزہ میں ہونے والے کرکٹ ٹورنامنٹ میں شریک ہیں، اس ٹورنامنٹ میں وادی کے مختلف گاؤں کی 10 ٹیموں نے حصہ لیا اور خوب مقابلہ کیا۔
کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ اس ٹورنامنٹ میں شرکت کر کے ان کی بڑی حوصلہ افزائی ہوئی۔
کھلاڑی ماہ جبین کہتی ہیں کہ انہیں خوشی ہے کہ لڑکیوں کیلئے باضابطہ ٹورنامنٹ منعقد کیا گیا۔
ہادیہ کا کہنا تھا کہ اس ٹورنامنٹ سے خواتین کو اسپورٹس کے ذریعے اپنے خوابوں کی تعبیر کا پیغام ملا۔
ایک کھلاڑی کا کہنا تھا کہ اس بار تو ان کی ٹیم سیمی فائنل سے آگے نہ جا سکی لیکن اس ٹورنامنٹ میں اگلی بار وہ ضرور جیت کر دکھائیں گی کیوں کہ کھیلوں سے جو سبق ملتا ہے وہ یہی ہے کہ کبھی ہمت نہیں ہارنی۔
اس ٹورنامنٹ کا انعقاد گلگت سے تعلق رکھنے والی ایتھلیٹ مصباح حنا نے ایک نجی تنظیم کے ساتھ کیا تھا۔
مصباح کہتی ہیں کہ وادی کی خواتین اسپورٹس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خواتین کا شوق اور جنون دیکھ کر انہیں کافی حوصلہ ملا اور وہ اگلی بار بھی اس ٹورنامنٹ کو منعقد کریں گی۔
مصباح کے لیے سب سے حوصلہ افزا بات وہاں مقامی باشندوں اور والدین کا بچیوں کے کھیلوں میں حصہ لینے کی سپورٹ کرنا تھا۔
مقامی باشندوں میں موجود فوزیہ کہتی ہیں کہ وہ اپنے گاؤں کی لڑکیوں کو سپورٹ کرنے کیلئے گراؤنڈ آئی تھیں اور انہیں یہ دیکھ کر بہت اچھا لگا تھا کہ گوجال کے 10 مختلف گاؤں کی ٹیمیں شریک ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہنزہ کی لڑکیاں اسپورٹس میں آگے جانے کا بہت شوق رکھتی ہیں، انہیں بس مواقع کی تلاش ہے، اگر تواتر سے مواقع ملیں تو یہ خواتین ہر کھیل میں پاکستان کا نام روشن کر سکتی ہیں۔
ایک ہفتے تک جاری رہنے والے اس ایونٹ میں کوئی جیتا تو کوئی ہارا لیکن حقیقی جیت اس نظریئے کی ہوئی کہ کھیل کے میدان ہر کسی کیلئے امید کا ایک ذریعہ بنتے ہیں اور کھلاڑیوں نے امید کی اس جیت کا جشن خوب منایا۔
Comments are closed.