وزیرِ اعظم شہبازشریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز کا کہنا ہے کہ کہاں گئی وہ منی لانڈرنگ اور وہ 500 ارب؟
سلیمان شہباز نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران سابق وزیرِ اعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پچھلے چند سال جو کھیل تماشہ عمران خان نے کیا وہ ساری دنیا نے دیکھا، یہاں آپ اداروں پر چڑھ دوڑتے ہیں، این سی اے کے بارے میں اب آپ کیا کہیں گے؟
ان کا کہنا ہے کہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال احتساب کے نظام پر کالا دھبہ ہیں، ان کی ویڈیوز بنا کر ان پر دباؤ ڈالا گیا، رانا ثناء اللّٰہ پر ہیروئن کا جھوٹا مقدمہ بنایا گیا، اس میں بریت سے تھپڑ پڑا ہے، شریف فیملی کے لوگوں کو گرفتار کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جاتا تھا۔
سلیمان شہباز نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اب یہاں شفاف ماحول ہے، شہزاد اکبر پاکستان سے بھاگے ہوئے ہیں، انہوں نے پاکستان کے ساتھ کھلواڑ کیا، ڈیلی میل میں آرٹیکل لکھنے والے ڈیوڈ روز کو شہزاد اکبر نیب کے سیل میں لائے، جھوٹی بریفنگ دلوا کر اسٹوری کو انگلینڈ کے اخبار میں چھپوایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں عمران خان کی حکومت کے کہنے پر مقدمہ بنا اور 18 مہینے چلا، جس ادارے سے ہمیں ریلیف ملے آپ ان پر چڑھ دوڑتے ہیں، این سی اے نے کہا کہ شہباز شریف کے خلاف کوئی منی لانڈرنگ کا ثبوت نہیں، بشیر میمن اپ رائٹ ڈی جی ایف آئی اے تھے، ان پر کس طرح دباؤ ڈالا گیا، عمران خان نے ڈی جی ایف آئی اے کے ساتھ بدتمیزی کی۔
وزیرِ اعظم کے صاحبزادے نے کہا کہ گھڑی بیچ کر پیسے واپس لانے کی ٹرانزیکشن دکھائیں، قوم دیکھ رہی ہے کہ کب ان کیسز میں انہیں سزا ملے گی، ٹیریان خان کون ہے؟ عمران خان کو ٹیریان خان کے کیس کا بھی بتانا پڑے گا کہ اس سے کیا تعلق ہے؟ 4 سال طاقت تھی، 2 صوبے، وزارتِ عظمیٰ تھی، اس دوران پراسیکیوٹ کرتے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ جھوٹ بولتے ہیں کہ قرضے واپس کرنے کے لیے مزید قرضے لیے، ہم کہتے رہے کہ مشرق اور مغرب دونوں پاکستان کے دوست ہیں، یہ جھوٹے اور ڈرامے باز ہیں، سائفر کے معاملے میں عیاں ہو گئے، حساب کا وقت آ گیا ہے، ہم ان کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے۔
سلیمان شہباز نے کہا کہ 4 سال عمران خان نے کوئی حکومت نہیں کی، ہم انہیں اب کوئی اسپیس نہیں دیں گے، انہیں سزا ہو گی، وہ سول ملٹری ریلیشن شپ آئیڈیل ہونے کا کہتے رہے، کل کے پی اسمبلی میں بل منظور ہوا کہ ہیلی کاپٹر کے استعمال کا احتساب نہیں ہو سکتا، کہاں ہیں آج ثاقب نثار؟ کہاں ہیں آج جاوید اقبال؟
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو یو اے ای سے جو تحفے ملے وہ بھی بیچ دیے، کہاں ہیں فرح گوگی؟ ان کو پاکستان سے کیوں بھگایا گیا، انہوں نے ہماری خواتین تک کا خیال نہ کیا، ان کو گرفتار کیا، یہ بتائیں گے کہ یہ کیسے صادق اور امین ہیں، انہوں نے پرویز مشرف کے ریفرنڈم کو ووٹ دیا، بعد میں مشرف کو گالیاں دیتے رہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کے بیٹے نے کہا کہ یہ ریاستِ مدینہ اور اخلاقیات کی بات کرتے ہیں، یہ ان کے باپ کے پیسے ہیں کہ حساب کتاب نہیں ہو سکتا، آپ کے پاس طاقت تھی تو کیسز ثابت کرتے، نواز شریف، مریم نواز، شہباز شریف، حمزہ شہباز، احسن اقبال کے ساتھ کیا کچھ ہوا؟
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اب روتے ہیں کہ فرح گوگی پبلک آفس ہولڈر نہیں، میں بھی تو پبلک آفس ہولڈر نہیں رہا، کے پی میں 2008ء سے جو کچھ ہوتا رہا وہ پوری کرپشن کی ایک داستان ہے۔
Comments are closed.