کراچی کے علاقے شادمان ٹاؤن میں خودکشی کرنے والی خاتون کے دوست کو کیے مزید آڈیو میسیج سامنے آگئے۔
آڈیو میسج میں خاتون نے دوست کو روتے ہوئے ملزمان کے نام بتائے اور کہا کہ مجھے ہراساں اور بلیک میل کیا جا رہا ہے، محلے کے بہت سے لڑکے ہیں جو مجھے پریشان اور ہراساں کر رہے ہیں۔
متوفیہ کا آڈیو میسیج میں کہنا تھا کہ مجھے بہت تنگ کرکے رکھ دیا ہے اور اب تو حد ہوگئی ہے۔
خاتون نے آڈیو میں ملزم وقاص کا نام لیا اور بتایا کہ وہ بھی 3 بچوں کا باپ ہے، اُس نے مجھے 4 مہینے سے تنگ کرنا شروع کر دیا تھا۔
اس سے قبل متوفیہ کےبھائی کی مدعیت میں شارع نورجہاں تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے اور اس میں قتل بالسبب کی دفعات کےتحت 6 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق مقدمے میں نامزد ملزمان میں عامر، وقاص، اسد، فرحان، شہزاد اور شاہد شامل ہیں، ایک ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جار رہے ہیں۔
واضح رہے کہ خاتون کے بھائی کی مدعیت میں درج مقدمے کے متن کے مطابق میری بہن کو پی سی او کے مالک اور اس کے دوستوں نےتنگ کیا، بہن نےخوکشی سے پہلے اپنی دوست کو آڈیو میسج اور ایک تصویر بھیجی تھی۔
متن میں درج ہے کہ آڈیو میسج میں بلیک میلنگ اور دھمکیوں کا بتایا گیا ، میری بہن نے کہا کہ اسے ہراساں کیا گیا ہے، بہن نے پنکھے سے پھندا لگا کر تصویر کھینچ کر اپنی دوست کو بھیجی اور کہا کہ حالات سے تنگ آکر یہ قدم اٹھا رہی ہوں، یہ سب اب مزید برادشت نہیں کر سکتی۔
مقدمے کے متن میں مزید کہا گیا کہ نامزد ملزمان بہن کے بچوں کو مارنے کی دھمکیاں دے رہے تھے، ملزمان نے ویڈیو وائرل کرنے کی دھمکیاں بھی دیں۔
Comments are closed.