کراچی کے تاجروں نے سندھ حکومت کے لاک ڈاؤن کے فیصلے کو معیشت دشمنی قرار دے دیا۔
تاجر ایکشن کمیٹی نے پریس کانفرنس کے دوران سندھ حکومت کے فیصلے پر کھل کر تنقید کی۔
تاجروں نے کہا کہ سندھ حکومت کا فیصلہ معیشت دشمنی ہے، یہاں کیسسز بڑھ رہے ہیں تو کراچی کو آفت زدہ قرار دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کو آفت زدہ قرار دے کر ٹیکس لیا جائے نہ ہی گیس اور بجلی کا بل وصول کیا جائے۔
تاجروں نے دوران گفتگو موجودہ حالات میں تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے حکومت سے بلاسود قرض دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
سندھ میں لاک ڈاؤن کے خلاف کراچی کی کاروباری برادری کا شدید عمل رہا، شہر کے دکانداروں کی تاجر ایکشن کمیٹی نے آج پریس کانفرنس کا انعقاد کیا۔
تاجر تنظیموں کے رہنماؤں کے لہجے برہمی، تشویش اور مایوسی سے آراستہ تھے، انہیں شکایت تھی کہ سندھ حکومت نے مشاورت کے بغیر پیشرفت کی ہے۔
تاجروں نے سندھ حکومت کے فیصلے کو کراچی دشمنی قرار دیا گیا اور سندھ حکومت پر الزامات لگائے، کانفرنس میں وہ بھی شریک رہے، جن کے کاروبار بند نہیں کئے گئے۔
ایک تجویز کراچی کو آفت زدہ قرار دے کر بجلی گیس بلز اور وفاقی اور صوبائی ٹیکس نہ لینے کی بھی پیش ہوئی۔
تاجروں نے آخر میں8 اگست تک کے لاک ڈاؤن کو مان بھی لیا یہ کہہ کر کہ اس سے زیادہ بڑھایا تو مانیں گے نہیں دکانیں کھول دیں گے۔
Comments are closed.