وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے کہا ہے کہ کالعدم تنظیم کا مطالبہ سعد رضوی کی رہائی کا ہے۔
جیونیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کے دوران نور الحق قادری نے کہا کہ کالعدم تنظیم کے مطالبات میں پابندی ہٹانا بھی شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ان کی تنظیم ذمے دارانہ رویہ اپناتی ہے اور کوئی ضمانت دیتا ہے تو ان پر سے پابندی ہٹائی بھی جاسکتی ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ حکومت سنجیدہ اور بامقصد مذاکرات سے کبھی پیچھے نہیں ہٹےگی، حکومت کا شروع دن سے موقف رہا ہے کہ بامقصد، سنجیدہ مذاکرات سے روگردانی نہیں ہوگی۔
اُن کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے ذریعے پرامن حل نکل آتا ہے تو حکومت حوصلہ افزائی کرےگی۔
نور الحق قادری نے کہا کہ اب تک مظاہرین سے حتمی مذاکرات سامنے نہیں آئے، ان کے مطالبات میں کمی بیشی آتی رہتی ہے، ابھی ان کا مطالبہ سعد رضوی اور دیگر کی رہائی کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعد رضوی کی رہائی کا فیصلہ عدالت کرے تو حکومت رکاوٹ نہیں بنے گی، حکومت قانونی پہلو دیکھتے ہوئے فیصلہ کرے گی۔
وفاقی وزیر مذہبی امور نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم نے علماء کرام کو فرانسیسی سفیر سے متعلق معاملات میں مشکلات کا بھی بتایا۔
اُن کا کہنا تھا کہ سختی سے کہا گیا کہ آگے بڑھنے کی کوشش ہوئی تو حکومت بھی سختی کرسکتی ہے، علماء کے وفد نے وزیراعظم کو تعاون کی یقین دہائی کرائی ہے۔
نور الحق قادری نے کہا کہ کوشش ہے کہ معاملات آج ہی حل ہوجائیں، لیکن وقت لگے گا، حکومت اگر دو قدم پیچھےہٹتی ہے تو شہریوں اور عوام کیلئے۔
Comments are closed.