اتوار 26؍شعبان المعظم 1444ھ19؍مارچ 2023ء

ڈالرز کی ذخیرہ اندوزی میں ملوث بینکوں کیخلاف کارروائی کیوں رکی؟

کمرشل بینکوں کی جانب سے امریکی ڈالرز کی ذخیرہ اندوزی کے معاملے پر بینکوں کے خلاف کارروائی کیوں روکی گئی؟ اس حوالے سے تفصیلات سامنے آ گئیں۔

امریکی ڈالرز کی ذخیرہ اندوزی کے معاملے پر آئی ایم ایف کے دباؤ پر کمرشل بینکوں کی کے خلاف کارروائی روکی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق کمرشل بینکوں پر الزام ہے کہ انہوں نے ڈالر کے ریٹ میں ہیر پھیر کے ذریعے اربوں روپے کا اضافی منافع کمایا۔

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈالر کی ذخیرہ اندوزی کرنے میں 6 مقامی اور 2 غیر ملکی بینک بھی ملوث ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر اس معاملے میں کارروائی ہوتی تو حکومت کو اربوں روپے کا ریونیو حاصل ہوتا۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے بینکوں پر زیادہ ٹیکس لگانے سے بھی اختلاف کیا ہے، حکومت بینکوں پر زیادہ ٹیکس عائد کرنے سے 40 ارب روپے کا ریونیو حاصل کر سکتی تھی۔

دوسری جانب اسٹیٹ بینک کے حکام کا کہنا ہے کہ بینکوں کے خلاف کارروائی کا معاملہ حکومت کے زیرِ غور ہے۔

امریکی ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافہ اور پاکستانی روپے کی قدر میں کمی جاری ہے۔

اسٹیٹ بینک کے ترجمان نے کہا ہے کہ ڈالر کی ذخیرہ اندوزی کرنے والے بینکوں کے خلاف انکوائری مکمل ہوچکی ہے، ملوث بینکوں کے خلاف کارروائی جلد کی جائے گی۔

حکام کے مطابق مستقبل میں بینکوں کو شفافیت یقینی بنانے کی وارننگ جاری کر چکے ہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.