سندھ کے صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی کا کہنا ہے کہ حلیم عادل کو اینٹی کرپشن سے بچانے کے لیے نیب نے یہ کیس لیا، اب اگر نیب انہیں گرفتار نہیں کرتا تو ہمارے تحفظات درست ہیں ویسے بھی چیئرمین نیب کہتے ہیں کیس دیکھتے ہیں فیس نہیں، تو اب دیکھتے ہیں کہ نیب فیس دیکھتا ہے یا کیس۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا کہ زرعی مقاصد کے لیے دی گئی زمین کسی اور مقصد کے لیے استعمال نہیں ہوسکتی،164 ایکڑ کو بڑھا کر 253 ایکڑ کر دیا گیا جس پر کمرشل تعمیرات کی گئی۔
سعید غنی نے کہاکہ ریکارڈ کے مطابق یہ کمپنیاں حلیم عادل اور فیملی ممبرز کے نام پر ہیں،اس اراضی کو 30 سال مکمل ہوچکے اور اب سندھ حکومت کی زمین ہے،خط میں مزید کہا گیا کہ حلیم عادل پر قبضے کا الزام درست ہے۔
صوبائی وزیر نے کہاکہ یہ تحقیقات اینٹی کرپشن نے شروع کی تھی جو بعد میں نیب نے ٹیک اپ کرلی تھی،نیب میں تھوڑی بہت شرم حیاء ہے تو غیر جانبداری کا مظاہرہ کرے اور حلیم عادل کو گرفتار کرے۔
سعید غنی نے ایم کیو ایم سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم نے ایک بار پھر احتجاج کا اعلان کیا ہے، احتجاج کی آڑ میں لوگوں میں نفرت پیدا کرنے کی اجازت نہیں ہے،ایم کیو ایم نے نفرت انگیز پمفلٹ تقسیم کیے ہیں، ان سے شہر میں امن برداشت نہیں ہو رہا، یہ اردو بولنے والوں کو سندھیوں سے ڈرانا چاہتے ہیں۔
صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ اس نفرت انگیز سیاست کی بنیاد بانی ایم کیو ایم نے ڈالی اور وہی یہ آج کررہے ہیں، عوام ایم کیو ایم کا احتجاج مسترد کر دیں گے، آج اس شہر میں امن ہے۔
Comments are closed.